365 / 24. عَنْ أُمِّ سَلَمَة رضي اﷲ عنها زَوْجِ النَّبِيِّ
صلي الله عليه وآله وسلم قَالَ : يَکُوْنُ اخْتِلاَفٌ عِنْدَ مَوْتِ خَلِيْفَة،
فَيَخْرُجُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْمَدِيْنَة هَارِبًا إِلَي مَکَّة فَيَأتِيْهِ
نَاسٌ مِنْ أَهْلِ مَکَّة فَيُخْرِجُونَهُ، وَهُوَ کَارِهٌ فَيُبَايعُونَهُ، بَيْنَ
الرُّکْنِ وَالْمَقَامِ، وَيُبْعَثُ إِلَيْهِ بَعْثٌ مِنَ الشَّامِ فَيُخْسَفُ
بِهِمْ بِالْبَيْدَاءِ بَيْنَ مَکَّة وَالْمَدِيْنَة، فَإِذَا رَأَي النَّاسُ
ذَالِکَ أَتَاهُ أَبْدَالُ الشَّامِ وَ عَصَائِبُ أَهْلِ الْعِرَاقِ
فَيُبَايعُوْنَهُ ثُمَّ يَنْشَأُ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ أَخْوَالُهُ کَلْبٌ
فَيُبْعَثُ إِلَيْهِمْ بَعْثًا فَيَظْهَرُونَ عَلَيْهِمْ وَ ذَالِکَ بَعْثُ کَلْبٍ
وَالْخَيْبَة لِمَنْ لَمْ يَشْهَدْ غَنِيْمَة کَلْبٍ فَيَقْسِمُ الْمَالَ،
وَيَعْمَلُ فِيالنَّاسِ بِسُنَّة نَبِيِّهِمْ صلي الله عليه وآله وسلم وَيُلْقِي
الإِْسْلَامَ بِجِرَانِهِ إِلَي الْأرْضِ فَيَلْبَثُ سَبْعَ سِنِيْنَ ثُمَّ
يُتَوَفَّي وَيُصَلِّي عَلَيْهِ الْمُسْلِمُوْنَ.
رَوَاهُ أَبُوْدَاوُدَ وَقَالَ : قَالَ بَعْضُهُمْ : عَنْ
هِشَامٍ تِسْعَ سِنِيْنَ وَ قَالَ بَعْضُهُمْ سَبْعَ سِنِيْنَ.
’’حضرت ام سلمہ رضی اﷲ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم کا فرمان نقل کرتی ہیں کہ ایک خلیفہ کی وفات کے وقت (نئے خلیفہ کے انتخاب پر
مدینہ کے مسلمانوں میں) اختلاف ہوگا ایک شخص (یعنی مہدی اس خیال سے کہ کہیں لوگ
مجھے نہ خلیفہ بنا دیں) مدینہ سے مکہ چلے جائیں گے۔ مکہ کے کچھ لوگ (جو انہیں
بحیثیت مہدی پہچان لیں گے) ان کے پاس آئیں گے اور انہیں (مکان) سے باہر نکال کر
حجرِ اسود و مقام ابراہیم کے درمیان ان سے بیعت (خلافت) کر لیں گے (جب ان کی خلافت
کی خبر عام ہوگی) تو ملکِ شام سے ایک لشکر ان سے جنگ کے لئے روانہ ہوگا (جو آپ تک
پہنچنے سے پہلے ہی) مکہ و مدینہ کے درمیان بیداء (چٹیل میدان) میں زمین کے اندر
دھنسا دیا جائے گا (اس عبرت خیز ہلاکت کے بعد) شام کے ابدال اور عراق کے اولیاء آ
کر آپ سے بیعتِ خلافت کریں گے۔ بعد ازاں ایک قریشی النسل شخص (یعنی سفیانی) جس کی
ننہال قبیلۂ کلب میں سے ہوگی خلیفۂ مہدی اور ان کے اعوان و انصار سے جنگ کے لئے ایک
لشکر بھیجے گا۔ یہ لوگ اس حملہ آور لشکر پر غالب ہوں گے یہی (جنگ) کلب ہے اور خسارہ
ہے اس شخص کے لئے جو کلب سے حاصل شدہ غنیمت میں شریک نہ ہو (اس فتح و کامرانی کے
بعد) خلیفہ مہدی خوب مال تقسیم کریں گے اور لوگوں کو ان کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم کی سنت پر چلائیں گے اور اسلام مکمل طور پر زمین میں مستحکم ہو جائے گا (یعنی
دنیا میں پورے طور پر اسلام کا رواج و غلبہ ہوگا) بحالتِ خلافت، (امام) مہدی دنیا
میں سات سال اور دوسری روایات کے اعتبار سے نو سال رہ کر وفات پا جائیں گے اور
مسلمان ان کی نماز جنازہ ادا کریں گے۔‘‘ اس حدیث کو امام ابوداود نے روایت کیا ہے۔
الحديث رقم 24 : أخرجه أبوداود في السنن، کتاب : المهدي، 4 /
107، الرقم : 4286، و أحمد بن حنبل في المسند، 6 / 316، الرقم : 26731، و الحاکم في
المستدرک، 4 / 478، الرقم : 8328، وابن أبي شبية في المصنف، 7 / 460، الرقم :
37223.
366 / 25. عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَة رضي الله عنه قَالَ :
سَمِعْتُ رَسُوْلَ اﷲِ يَقُوْلُ : لاَ يَزَالُ هَذَا الدِّيْنُ قَائِماً حَتَّي
يَکُوْنَ عَلَيْکُمْ اثْنَا عَشَرَ خَلِيْفَة، کُلُّهُمْ تَجْتَمِعُ عَلَيْهِ
الْأُمَّة. فَسَمِعْتُ کَلَاماً مِنَ النَّبِيِّ صلي الله عليه وآله وسلم لَمْ
أفْهَمْهُ، قُلْتُ لِأبِي : مَاَيقُوْلُ؟ قَالَ : کُلُّهُمْ مِنْ قُرِيْشٍ. رَوَاهُ
أَبُوْدَاوُدَ.
’’حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے
فرمایا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : یہ دین
قائم رہے گا یہاں تک کہ تم پر بارہ خلفاء ہوں گے۔ ان تمام پر امت مجتمع ہوگی پھر
میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے (کچھ) گفتگو سنی جسے میں سمجھ نہ
سکا۔ تو میں نے اپنے باپ سے عرض کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا فرما رہے ہیں؟
میرے باپ نے بتایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے ’’وہ تمام
(بارہ خلفاء) قریش سے ہوں گے۔‘‘ اس کو امام ابو داود نے روایت کیا ہے۔
الحديث رقم 25 : أخرجه أبو دا ود في السنن، کتاب : المهدي، 4
/ 106، الرقم : 4279.
367 / 26. عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَة رضي الله عنه قَالَ :
سَمِعْتُ رَسُوْلَ اﷲِ يَقُوْلُ : لَا يَزَالُ هَذَا الدِّيْنُ عَزِيْزًا إِلَي
اثْنَي عَشَرَ خَلِيْفَة قَالَ : فَکَبَّرَ النَّاسُ وَ ضَجُّوْا، ثُمَّ قَالَ
کَلِمَة خَفِيَة قُلْتُ لِأبِي : يَا أبَتِ مَا قَالَ؟ قَالَ : کُلُّهُمْ مِنْ
قُرَيْشٍ. رَوَاهُ أَبُوْدَاوُدَ.
’’حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے
فرمایا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : یہ دین
بارہ خلفاء کے آنے تک غالب رہے گا۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : (اس پر)
لوگوں نے (بلند آواز) سے ’’اللہ اکبر‘‘ کہا اور شور برپا ہوگیا پھر حضور نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آہستہ آواز میں ایک کلمہ فرمایا : میں نے اپنے باپ سے
عرض کیا : اباجان! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کیا فرمایا ہے؟ (انہوں نے بتایا)
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے وہ سب (بارہ خلفاء) قریش میں سے ہونگے۔‘‘
اس حدیث کو امام ابوداود نے روایت کیا ہے۔
الحديث رقم 26 : أخرجه أبوداود في السنن، کتاب : المهدي، 4 /
106، الرقم : 4280 / 4281.
Mon Oct 24, 2011 10:00 am by shah
» EK SHAKHS
Mon Oct 24, 2011 9:35 am by shah
» What is pyaar
Mon Oct 24, 2011 9:12 am by shah
» Where is everybody???
Sun Aug 14, 2011 10:53 am by Abbas_haider05
» Hani here
Sun Aug 14, 2011 10:53 am by Abbas_haider05
» Happy Ramadan
Wed Aug 10, 2011 4:48 pm by Hani
» Sab say bara sandwich
Wed Aug 10, 2011 4:37 pm by Hani
» asalamoalekum
Tue Mar 23, 2010 12:23 am by shahidsultanshah
» Har Gham Say Hifazat ہر غم سے حفاظت
Fri Apr 17, 2009 9:55 am by Mian Shahid