ITfriends

Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.
ITfriends

Top posters

MyLife4U (1071)
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_lcap1سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Voting_barسیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_rcap 
Zarbe_Haider (675)
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_lcap1سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Voting_barسیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_rcap 
Arabian (428)
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_lcap1سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Voting_barسیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_rcap 
5-Tani (281)
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_lcap1سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Voting_barسیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_rcap 
kainat batool (232)
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_lcap1سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Voting_barسیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_rcap 
Mian Shahid (136)
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_lcap1سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Voting_barسیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_rcap 
*lily* (76)
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_lcap1سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Voting_barسیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_rcap 
skywriter911 (41)
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_lcap1سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Voting_barسیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_rcap 
prince007_pk (30)
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_lcap1سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Voting_barسیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_rcap 
Admin (19)
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_lcap1سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Voting_barسیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Vote_rcap 

Latest topics

» Tum acha nahi kerty
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان EmptyMon Oct 24, 2011 10:00 am by shah

» EK SHAKHS
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان EmptyMon Oct 24, 2011 9:35 am by shah

» What is pyaar
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان EmptyMon Oct 24, 2011 9:12 am by shah

» Where is everybody???
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان EmptySun Aug 14, 2011 10:53 am by Abbas_haider05

» Hani here
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان EmptySun Aug 14, 2011 10:53 am by Abbas_haider05

» Happy Ramadan
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان EmptyWed Aug 10, 2011 4:48 pm by Hani

» Sab say bara sandwich
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان EmptyWed Aug 10, 2011 4:37 pm by Hani

» asalamoalekum
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان EmptyTue Mar 23, 2010 12:23 am by shahidsultanshah

» Har Gham Say Hifazat ہر غم سے حفاظت
سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان EmptyFri Apr 17, 2009 9:55 am by Mian Shahid

Who is online?

In total there are 7 users online :: 0 Registered, 0 Hidden and 7 Guests

None


[ View the whole list ]


Most users ever online was 125 on Sat Oct 19, 2024 6:15 am

November 2024

MonTueWedThuFriSatSun
    123
45678910
11121314151617
18192021222324
252627282930 

Calendar Calendar

Log in

I forgot my password


2 posters

    سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان

    avatar
    5-Tani


    Male
    Number of posts : 281
    Age : 39
    Location : Iran
    Warnings :
    سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Left_bar_bleue0 / 1000 / 100سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Right_bar_bleue

    Registration date : 2009-01-28

    سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Empty سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان

    Post by 5-Tani Fri Jan 30, 2009 12:56 pm


    105 / 44. عَنْ عَائِشَة رضي اﷲ عنها قَالَتْ : دَعَا
    النَّبِيُّ صلي الله عليه وآله وسلم فَاطِمَة ابْنَتَهُ فِي شَکْوَاهُ الَّذِي
    قُبِضَ فِيْهَا، فَسَارَّهَا بِشَيْيءٍ فَبَکَتْ، ثُمَّ دَعَاهَا فَسَارَّهَا
    فَضَحِکَتْ، قَالَتْ : فَسَأَلْتُهَا عَنْ ذَلِکَ، فَقَالَتْ : سَارَّنِي
    النَّبِيُّ صلي الله عليه وآله وسلم فَأَخْبَرَنِي : أَنَّهُ يُقْبَضُ فِي
    وَجَعِِهِ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيْهِ، فَبَکَيْتُ، ثُمَّ سَارَّنِي فَأَخْبَرَنِي
    أَنِّي أوَّلُ أَهْلِ بَيْتِهِ أَتْبَعُهُ، فَضَحِکْتُ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

    ’’حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور نبی اکرم
    صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے مرض وصال میں اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اﷲ
    عنہا کو بلایا پھر ان سے سرگوشی فرمائی تو وہ رونے لگیں۔ پھر انہیں قریب بلا کر
    سرگوشی کی تو وہ ہنس پڑیں۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں : میں نے اس
    بارے میں سیدہ سلام اﷲ علیہا سے پوچھا تو اُنہوں نے بتایا : حضور نبی اکرم صلی اللہ
    علیہ وآلہ وسلم نے میرے کان میں فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اسی مرض
    میں وصال ہو جائے گا۔ پس میں رونے لگی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سرگوشی
    کرتے ہوئے مجھے بتایا کہ میرے اہل بیت میں سب سے پہلے تم میرے بعد آؤ گی اس پر میں
    ہنس پڑی۔‘‘ یہ حدیث متفق علیہ ہے۔

    الحديث رقم 44 : أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب : المناقب،
    باب : مناقب قرابة رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، 3 / 1361، الرقم : 3511، و
    کتاب : المناقب، باب : علامات النبوة في الإسلام، 3 / 1327، الرقم : 3427، و مسلم
    في الصحيح، کتاب : فضائل الصحابة، باب : فضائل فاطمة بنت النبي صلي الله عليه وآله
    وسلم، 4 / 1904، الرقم : 2450، و النسائي في فضائل الصحابة : 77، الرقم : 296، و
    أحمد بن حنبل في المسند، 6 / 77، و في فضائل الصحابة، 2 / 754، الرقم : 1322.

    106 / 45. عَنْ مَسْرُوْقٍ حَدَّثَتْنِي عَائِشَة أُمُّ
    الْمُؤْمِنِيْنَ رضي اﷲ عنها، قَالَتْ : إِنَّا کُنَّا أَزْوَاجَ النَّبِيِّ صلي
    الله عليه وآله وسلم عِنْدَهُ جَمِيْعًا، لَمْ تُغَادَرْ مِنَّا وَاحِدَةٌ،
    فَأَقْبَلَتْ فَاطِمَة عليها السلام تَمْشِي، وَلاَ وَاﷲِ، مَا تَخْفَي مِشْيَتُهَا
    مِنْ مِشْيَة رَسُوْلِ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ وَ هَذَا
    لَفْظُ الْبُخَارِيِّ.

    ’’حضرت مسروق رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ اُمُّ المؤمنین
    حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنھا نے فرمایا : ہم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ
    وسلم کی اَزواجِ مطہرات آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جمع تھیں اور کوئی ایک
    بھی ہم میں سے غیر حاضر نہ تھی، اِتنے میں حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اﷲ عنھا وہاں
    تشریف لے آئیں، تو اﷲ کی قسم اُن کا چلنا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے
    چلنے سے ذَرّہ بھر مختلف نہ تھا۔‘‘ یہ حدیث متفق علیہ ہے اور الفاظ بخاری کے ہیں۔

    الحديث رقم 45 : أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب : الاستئذان،
    باب : من ناجي بين الناس ومن لم بسر صاحبه فإذا مات أخبر به، 5 / 2317، الرقم :
    5928، و مسلم في الصحيح، کتاب : فضائل الصحابة، باب : فضائل فاطمة بنت النبي صلي
    الله عليه وآله وسلم، 4 / 1905، الرقم : 2450، و النسائي في فضائل الصحابة : 77،
    الرقم : 263، و أحمد بن حنبل في فضائل الصحابة، 2 / 762، الرقم : 1342، و الطيالسي
    في المسند : 196، الرقم : 1373، و ابن سعد في الطبقات الکبري، 2 / 247، و الدولابي
    في الذرية الطاهرة، 1 / 101، 102، الرقم : 188.

    107 / 46. عَنْ عَائِشَة رضي اﷲ عنها
    قَالَتْ : اجْتَمَعَ نِسَاءُ النَّبِيِّ صلي الله عليه وآله وسلم، فَلَمْ يُغَادِرْ
    مِنْهُنَّ امْرَأَة، فَجَاءَ ْتْ فَاطِمَة تَمْشِي کَأَنَّ مِشْيَتَهَا مِشْيَة
    رَسُوْلِ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم، فَقَالَ : مَرْحَبْاً بِابْنَتِي.
    فَأَجْلَسَهَا عَنْ يَمِيْنِهِ أَوْ عَنْ شِمَالِهِ. الحديث. رَوَاهُ مُسْلِمٌ
    وَابْنُ ماجة وَالنَّسَائِيُّ.

    ’’حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنھا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی
    اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تمام اَزواج جمع تھیں اور کوئی بھی غیر حاضر نہیں
    تھی۔ اتنے میں حضرت فاطمہ رضی اﷲ عنھا آئیں جن کی چال رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ
    وسلم کے چلنے کے مشابہ تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : مرحبا (خوش
    آمدید) میری بیٹی! پھر اُنہیں اپنی دائیں یا بائیں جانب بٹھا لیا۔‘‘ اسے امام مسلم،
    ابن ماجہ اور نسائی نے روایت کیا ہے۔

    الحديث رقم 46 : أخرجه مسلم في الصحيح، کتاب : فضائل الصحابة،
    باب : فضائل فاطمة بنت النبي صلي الله عليه وآله وسلم، 4 / 1905، 1906، الرقم :
    2450، و ابن ماجة في السنن، کتاب : ماجاء في الجنائز، باب : ماجاء في ذکر مرض رسول
    اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، 1 / 518، الرقم؛ 1620، و النسائي في السنن الکبري، 4 /
    251، الرقم : 7078، 5 / 96، 146، الرقم : 8368، 8516، 8517، و في فضائل الصحابة،
    77، الرقم : 263، و في کتاب الوفاة، 1 / 20، الرقم : 2.

    108 / 47. عَنْ عَائِشَة أُمِّ الْمُؤْمِنِيْنَ رضي اﷲ عنها،
    قَالَتْ : مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَشْبَهَ سَمْتًا وَ دَلاًّ وَ هَدْياً بِرَسُوْلِ
    اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم فِي قِيَامِهَا وَ قُعُوْدِهَا مِنْ فَاطِمَة بِنْتِ
    رَسُوْلِ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم الحديث. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ
    وَأَبُودَاوُدَ.

    ’’اُم المومنین حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا روایت کرتی ہیں کہ
    میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی سیدہ فاطمہ سلام اﷲ
    علیہا سے بڑھ کر کسی کو عادات و اَطوار، سیرت و کردار اور نشست و برخاست میں آپ صلی
    اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مشابہت رکھنے والا نہیں دیکھا۔‘‘ اس حدیث کو امام ترمذی اور
    ابوداود نے روایت کیا ہے۔

    الحديث رقم 47 : أخرجه الترمذي في السنن، کتاب : المناقب، باب
    : ماجاء في فضل فاطمة بنت محمد صلي الله عليه وآله وسلم، 5 / 700، الرقم : 3872، و
    أبوداود في السنن، کتاب : الأدب، باب : ماجاء في القيام، 4 / 355، الرقم : 5217، و
    النسائي في فضائل الصحابة : 78، الرقم : 264، و الحاکم في المستدرک، 4 / 303، الرقم
    : 7715، و البيهقي في السنن الکبري، 5 / 96، و ابن سعد في الطبقات الکبري، 2 / 248،
    و إبن جوزي في صفة الصفوة، 2 / 6، 7.
    avatar
    5-Tani


    Male
    Number of posts : 281
    Age : 39
    Location : Iran
    Warnings :
    سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Left_bar_bleue0 / 1000 / 100سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Right_bar_bleue

    Registration date : 2009-01-28

    سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Empty Re: سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان

    Post by 5-Tani Fri Jan 30, 2009 12:57 pm


    109 / 48. عَنْ عَائِشَة أُمِّ الْمُؤْمِنِيْنَ رضي اﷲ عنها
    قَالَتْ : مَا رَأَيْتُ أَحَدًا مِنَ النَّاسِ کَانَ أَشَْبَهَ بِالنَّبِيِّ صلي
    الله عليه وآله وسلم کَلَاماً وَلَا حَدِيْثًا وَلَا جَلْسَة مِنْ فَاطِمَة.
    رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ فِي الْأدَبِ وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ حِبَّانَ.

    ’’اُمُّ المؤمنین حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ میں
    نے اندازِ گفتگو میں حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اﷲ عنہا سے بڑھ کر کسی اور کو حضور نبی
    اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس قدر مشابہت رکھنے والا نہیں دیکھا۔‘‘ اس حدیث
    کو امام بخاری نے ’’ الادب المفرد‘‘ میں اور امام نسائی و ابن حبان نے روایت کیا
    ہے۔

    الحديث رقم 48 : أخرجه البخاري في الأدب المفرد، 1 / 326،
    377، الرقم : 947، 971، و النسائي في السنن الکبري، 5 / 391، الرقم : 9236، و ابن
    حبان في الصحيح، 15 / 403، الرقم : 6953، و الحاکم في المستدرک، 3 / 167، 174،
    الرقم : 4732، 4753، و الطبراني في المعجم الأوسط، 4 / 242، الرقم : 40890، و
    البيهقي في السنن الکبري، 7 / 101، و ابن راهوية في المسند، 1 / 8، الرقم : 6.

    110 / 49. عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي اﷲ عنهما، قَالَ : لَمَّا
    نَزَلَتْ : (اِذَا جَآءَ نَصْرُ اﷲِ وَالْفَتْحُ) دَعَا رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه
    وآله وسلم فَاطِمَة، فَقَالَ : قَدْ نُعِيْتُ إِلَي نَفْسِي، فَبَکَتْ، فَقَالَ :
    لَا تَبْکِي، فَإِنَّکِ أوَّلُ أهْلِي لَاحِقٌ بِي، فَضَحِکْتُ، فَرَآهَا بَعْضُ
    أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صلي الله عليه وآله وسلم، فَقُلْنَ : يَا فَاطِمَة،
    رَأيْنَاکِ بَکَيْتِ، ثُمَّ ضَحِکْتِ قَالَتْ : إِنَّهُ أخْبَرَنِي أنَّهُ قَدْ
    نُعِيَ إِلَيْهِ نَفْسَهُ فَبَکَيْتُ، فَقَالَ لِي : لَا تَبْکِي فَإِنَّکِ أَوَّلُ
    أهْلِي لَاحِقٌ بِي فَضَحِکْتُ. رَوَاهُ الدَّارَمِيُّ.

    ’’حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما روایت کرتے ہیں کہ جب
    آیت : ’’جب اﷲ کی مدد اور فتح آ پہنچے۔‘‘ نازل ہوئی تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
    وآلہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اﷲ عنہا کو بلایا اور فرمایا : میری وفات کی خبر آ گئی
    ہے، وہ رو پڑیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : مت رو، بے شک تم میرے گھر
    والوں میں سب سے پہلے مجھ سے ملو گی تو وہ ہنس پڑیں، اس بات کو آپ صلی اللہ علیہ
    وآلہ وسلم کی بعض ازواج نے بھی دیکھا۔ انہوں نے کہا : فاطمہ! (کیا ماجرا ہے)، ہم نے
    آپ کو پہلے روتے اور پھر ہنستے ہوئے دیکھا ہے؟ آپ نے جواب دیا : حضور نبی اکرم صلی
    اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے بتایا : میری وفات کا وقت آ پہنچا ہے۔ (اس پر) میں رو
    پڑی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : مت رو، تم میرے خاندان میں سب سے
    پہلے مجھے ملو گی، تو میں ہنس پڑی۔‘‘ اس حدیث کو امام دارمی نے روایت کیا ہے۔

    الحديث رقم 49 : أخرجه الدارمي في السنن، 1 / 51، الرقم : 79،
    و ابن کثير في تفسير قرآن العظيم، 4 / 561.

    111 / 50. عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اﷲ عنه، قَالَ :
    دَعَا رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم لِفَاطِمَة اللَّهُمَّ، إِنِّي
    أُعِيْذُهَابِکَ وَ ذُرِّيَتَهَا مِنَ الْشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ.

    رَوَاهُ ابْنُ حِبَّانَ وَأَحْمَدُ وَالطَّبَرَانِيُّ.

    ’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی
    اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدہ فاطمہ رضی اﷲ عنہا کے لئے خصوصی دعا فرمائی :
    اے اﷲ! میں (اپنی) اس (بیٹی) اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتا
    ہوں۔‘‘ اس حدیث کو امام ابن حبان، احمد اور طبرانی نے روایت کیا ہے۔

    الحديث رقم 50 : أخرجه ابن حبان في الصحيح، 15 / 394، 395،
    الرقم : 6944، و الطبراني في المعجم الکبير، 22 / 409، الرقم : 1021، و أحمد بن
    حنبل في فضائل الصحابة، 2 / 762، الرقم : 1342، و الهيثمي في موارد الظمآن، 550،
    551، الرقم : 2225، و ابن الجوزي في تذکرة الخواص، 1 / 277، و المحب الطبري في
    ذخائر العقبي، 1 / 67.

    112 / 51. عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اﷲ عنه، قَالَ : لَمْ
    يَکُنْ أَحَدٌ أَشْبَهَ بِرَسُوْلِ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم مِنَ الْحَسَنِ
    بْنِ عَلِيٍّ، وَ فَاطِمَة سلام اﷲ عليهم. رَوَاهُ أَحْمَدُ.

    ’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کوئی بھی شخص
    حضرت حسن بن علی اور حضرت فاطمہ الزہراء (رضی اللہ عنھم) سے بڑھ کر حضور صلی اللہ
    علیہ وآلہ وسلم سے مشابہت رکھنے والا نہیں تھا۔‘‘ اس حدیث کو امام احمد بن حنبل نے
    روایت کیا ہے۔

    الحديث رقم 51 : أخرجه أحمد بن حنبل في المسند، 3 / 164.

    113 / 52. عَنْ أُمِّ سَلْمَي رضي اﷲ عنها، قَالَتْ : اشْتَکَتْ فَاطِمَة سلام اﷲ عليها شَکْوَاهَا
    الَّتِي قُبِضَتْ فِيْهِ، فَکُنْتُ أُمَرِّضُهَا فَأَصْبَحَتْ يَوْمًا کَأَمْثَلِ
    مَارَأَيْتُهَا فِي شَکْوَاهَا تِلْکَ. قَالَتْ : وَخَرَجَ عَلَيٌّ رضي الله عنه
    لِبَعْضِ حَاجَتِهِ، فَقَالَتْ : يَا أُمَّهْ، اسْکُبِي لِي غُسْلاً، فَسَکَبْتُ
    لَهَا غُسْلاً فَاغْتَسَلَتْ کَأَحْسَنِ مَا رَأَيْتُهَا تَغْتَسِلُ، ثُمَّ قَالَتْ
    : يَا أُمَّهْ، أَعْطِيْنِي. ثِيَابِي الجُدُدَ، فأَعْطَيْتُهَا، فَلَبِسَتْهَا،
    ثُمَّ قَالَتْ : يَا أُمَّة، قَدِّمِي لِي فِرَاشِي وَسَطَ البَيْتِ، فَفَعَلْتُ
    وَاضْطَجَعَتْ وَاسْتَقْبَلَتْ القِبْلَة، وَجَعَلَتْ يَدَهَا تَحْتَ خَدِّهَا،
    ثُمَّ قَالَتْ : يَا أُمَّهْ، إِنِّي مَقْبُوضَةٌ الآنَ، وَقَدْ تَطَهَرْتُ فَلاَ
    يَکْشِفْنِي أَحَدٌ، فَقُبِضَتْ مَکَانَهَا، قَالَتْ : فَجَاءَ عَلِيٌّ رضي اﷲ عنه
    فَأَخَبَرْتُهُ. رَوَاهُ أَحْمَدُ.

    ’’حضرت امّ سلمی رضی اﷲ عنھا روایت کرتی ہیں کہ جب سیدہ
    فاطمہ سلام اﷲ علیھا اپنی مرض موت میں مبتلا ہوئیں تو میں ان کی تیمارداری کرتی
    تھی۔ بیماری کے اس پورے عرصہ کے دوران جہاںتک میں نے دیکھا ایک صبح ان کی حالت قدرے
    بہتر تھی۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کسی کام سے باہر گئے۔ سیدۂ کائنات نے کہا : اے
    اماں! میرے غسل کے لیے پانی لائیں۔ میں پانی لائی۔ آپ نے جہاں تک میں نے دیکھا
    بہترین غسل کیا۔ پھر بولیں : اماں جی! مجھے نیا لباس دیں۔ میں نے ایسا ہی کیا آپ
    قبلہ رخ ہو کر لیٹ گئیں۔ ہاتھ رخسار مبارک کے نیچے کر لیا پھر فرمایا : اماں جی :
    اب میری وفات ہو جائے گی، میں (غسل کر کے) پاک ہو چکی ہوں، لہٰذا مجھے کوئی نہ
    کھولے پس اُسی جگہ آپ کی وفات ہوگئی۔ حضرت اُمّ سلمی بیان کرتی ہیں کہ پھر حضرت علی
    کرم اﷲ وجہہ تشریف لائے تو میں نے انہیں ساری بات بتائی۔‘‘ اسے امام احمد نے روایت
    کیا ہے۔

    الحديث رقم 52 : أخرجه أحمد بن حنبل في المسند، 6 / 461،
    الرقم : 27656. 27657، والدولابي في الذرية الطاهرة، 1 / 113، والزيلعي في نصب
    الراية، 2 / 250، والطبري في ذخائر العقبي في مناقب ذوي القربي، 1 / 103، والهيثمي في مجمع الزوائد، 9 / 210، وابن الأثير في أسد الغابة، 7 /
    221.

    114 / 53. عَنْ جَابِرٍ رضي اﷲ عنه، قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ
    اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم : لِکُلِّ بَنِي أُمٍّ عُصْبَةٌ يَنْتِمُوْنَ
    إِلَيْهِمْ إِلَّا ابْنَي فَاطِمَة، فَأَنَا وَلِيُهُمَا وَ عُصْبَتُهُمَا.

    رَوَاهُ الْحَاکِمُ.

    ’’حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم
    صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ہر ماں کی اولاد کا عصبہ (باپ) ہوتا ہے جس کی
    طرف وہ منسوب ہوتی ہے، سوائے فاطمہ کے بیٹوں کے، کہ میں ہی اُن کا ولی اور میں ہی
    اُن کا نسب ہوں۔‘‘ اس حدیث کو امام حاکم نے روایت کیا ہے۔

    الحديث رقم 53 : أخرجه الحاکم في المستدرک، 3 / 179، الرقم :
    4770، و السخاوي في اِستجلاب اِرتقاء الغرف بحب اَقرباء الرسول صلي الله عليه وآله
    وسلم و ذَوِي الشرف، 1 / 130.

    115 / 54. عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضي اﷲ عنه قَالَ :
    إِنِّي سَمِعْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم يَقُوْلُ : کُلُّ نَسَبٍ وَ
    سَبَبٍ يَنْقَطِعُ يَوْمَ الْقِيَامَة إِلَّا مَا کَانَ مِنْ سَبَبِي وَ نَسَبِي.
    رَوَاهُ الْحَاکِمُ وَأَحْمَدُ وَالْبَزَّارُ.

    ’’حضرت عمر بن خطاب رضي اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے
    حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے : میرے نسب اور
    رشتہ کے سوا قیامت کے دن ہر نسب اور رشتہ منقطع ہو جائے گا۔‘‘ اس حدیث کو امام
    حاکم، احمد اور بزار نے روایت کیا ہے۔

    الحديث رقم 54 : أخرجه الحاکم في المستدرک، 3 / 153، الرقم :
    4684، و أحمد بن حنبل في فضائل الصحابة، 2 / 625، 626، 758، الرقم : 1069، 1070،
    1333، و البزار في المسند، 1 / 397، الرقم : 274، و الطبراني في المعجم الکبير، 3 /
    44، 45، الرقم : 2633، 2634، و في المعجم الأوسط، 5 / 376، الرقم : 5606، 6 / 357،
    الرقم : 6609.
    kainat batool
    kainat batool
    VIP Member


    Female
    Number of posts : 232
    Age : 33
    Location : lahore
    Warnings :
    سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Left_bar_bleue0 / 1000 / 100سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Right_bar_bleue

    Registration date : 2009-01-15

    سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Empty Re: سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان

    Post by kainat batool Fri Jan 30, 2009 4:41 pm

    JAZAK ALLLAH

    Sponsored content


    سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان Empty Re: سیدۂ فاطمہ سلام اﷲ علیہا کے جامع مناقب کا بیان

    Post by Sponsored content


      Current date/time is Sat Nov 23, 2024 5:39 am