/ 1. عَنْ أبِي رَافِعٍ رضي الله عنه قَالَ : رَأيْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلي الله عليه
وآله وسلم أذَّنَ فِي أُذُنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ حِيْنَ وَلَدَتْهُ فَاطِمَة
بِالصلاة.
رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُودَاوُدَ وَ أَحْمَدُ.
وَقَالَ : هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيْحٌ.
’’حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضور
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدہ
فاطمہ رضی اﷲ عنہا کے ہاں حسن بن علی رضی اﷲ عنہما کی ولادت ہونے پر ان کے کانوں
میں نماز والی اذان دی۔‘‘ اس حدیث کو امام ترمذی، ابوداود اور احمد بن حنبل نے
روایت کیا ہے اور امام ترمذی نے فرمایا کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
الحديث رقم 1 : أخرجه الترمذي في السنن، کتاب : الأضاحي، باب
: الأذان في أذن المولود، 4 / 97، الرقم : 1514، وأبوداود في السنن، کتاب : الأدب،
باب : في الصبي يولد فيؤذن في أذنه، 4 / 328، الرقم : 5105، و أحمد بن حنبل في
المسند، 6 / 391.
213 / 2. عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي اﷲ عنهما : أنَّ رَسُوْلَ
اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم عَقَّ عَنِ الْحَسَنِ وَ الْحُسَيْنِ کَبْشًا. رَوَاهُ
أبُودَاوُدَ.
’’حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی
اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حسنین کریمین رضی اﷲ عنہما کی طرف سے بطور عقیقہ
میں ایک ایک دنبہ ذبح کیا۔‘‘ اس حدیث کو امام ابوداود نے روایت کیا ہے۔
الحديث رقم 2 : أخرجه أبوداود في السنن، کتاب : الضحايا، باب
: في العقيقة، 3 / 107، الرقم : 2841، و البيهقي في السنن الکبري، 9 / 302،
والطبراني في المعجم الکبير، 11 / 316، الرقم : 11856.
214 / 3. عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : عَقَّ رَسُوْلُ اﷲِ صلي
الله عليه وآله وسلم عَنِ الْحَسَنِ وَ الْحُسَيْنِ بِکَبْشَيْنِ کَبْشَيْنِ.
رَوَاهُ النَّسَائِيُّ.
’’حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی
اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حسنین کریمین رضی اﷲ عنہما کی طرف سے عقیقے میں دو
دو دنبے ذبح کئے۔‘‘ اس حدیث کو امام نسائی نے روایت کیا ہے۔
الحديث رقم 3 : أخرجه النسائي في السنن، کتاب : العقيقة، باب
: کم يعق عن الجارية، 7 / 165، الرقم : 4219، و في السنن الکبري، 3 / 76، الرقم :
4545.
215 / 4. عَنْ عَلِيٍّ رضي الله عنه قَالَ : لَمَّا وُلِدَ
حَسَنٌ سَمَّاهُ حَمْزَة، فَلَمَّا وُلِدَ حُسِيْنٌ سَمَّاهُ بِاسْمِ عَمِّهِ
جَعْفَرًا قَالَ : فَدَعَانِي رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم وَ قَالَ :
إِنِّي أُمِرْتُ أنْ أُغَيِّرَ اسْمَ هَذَيْنِ فَقُلْتُ : اﷲُ وَ رَسُوْلُهُ
أعْلَمُ، فَسَمَّاهُمَا حَسَنًا وَ حُسَيْنًا. رَوَاهُ أَحْمَدُ وَ أَبُويَعْلَي
وَالْحَاکِمُ.
وَقَالَ الْحَاکِمُ : هَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحُ الإِسْنَادِ.
’’حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ جب حضرت حسن
پیدا ہوئے تو انہوں نے ان کا نام حمزہ رکھا اور جب حضرت حسین پیدا ہوئے تو ان کا
نام ان کے چچا کے نام پر جعفر رکھا۔ (حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں) مجھے حضور
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بلا کر فرمایا : مجھے ان کے یہ نام تبدیل کرنے
کا حکم دیا گیا ہے۔ (حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں) میں نے عرض کیا : اﷲ اور اس
کا رسول بہتر جانتے ہیں۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے نام حسن و حسین
رکھے۔‘‘ اس حدیث کو امام احمد بن حنبل، ابویعلی اور حاکم نے روایت کیا ہے اور امام
حاکم نے فرمایا کہ اس حدیث کی سند صحیح ہے۔
الحديث رقم 4 : أخرجه أحمد بن حنبل في المسند، 1 / 159، وأبو
يعلي في المسند، 1 : 384، الرقم : 498، و الحاکم في المستدرک، 4 / 308، الرقم :
7734.
216 / 5. عَنْ عَلِيِّ بْنِ أبِي طالب رضي اﷲ عنه قَالَ :
لَمَّا وَلَدَتْ فَاطِمَة الْحَسَنَ جَاءَ النَّبِيُّ صلي الله عليه وآله وسلم
فَقَالَ : أرُوْنِي ابْنِي مَا سَمَّيْتُمُوْهُ؟ قَالَ : قُلْتُ : سَمَّيْتُهُ
حَرْبًا فَقَالَ : بَلْ هُوَ حَسَنٌ فَلَمَّا وَلَدَتِ الْحُسَيْنَ جَاءَ رَسُوْلُ
اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم فَقَالَ : أرُوْنِي ابْنِي مَا سَمَّيْتُمُوْهُ؟ قَالَ
: قُلْتُ : سَمَّيْتُهُ حَرْبًا قَالَ : بَلْ هُوَ حُسَيْنٌ، ثُمَّ لَمَّا وَلَدَتِ
الثَّالِثَ جَاءَ رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم قَالَ : أرُوْنِي ابْنِي
مَا سَمَّيْتُمُوْهُ؟ قُلْتُ : سَمَّيْتُهُ حَرْبًا قَالَ : بَلْ هُوَ مُحْسِنٌ
ثُمَّ قَالَ : إِنَّمَا سَمَّيْتُهُمْ بِاسْمِ وَلَدِ هَارُوْنَ شَبَّرٍ وَ
شَبِّيْرٍ وَ مُشَبِّرٍ.
رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالْحَاکِمُ وَابْنُ حِبَّانَ.
وَقَالَ الْحَاکِمُ : هَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحُ الإِْسْنَادِ.
’’حضرت علی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ جب حضرت فاطمہ
سلام اﷲ علیہا کے ہاں حضرت حسن کی ولادت ہوئی تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم تشریف لائے اور فرمایا : مجھے میرا بیٹا دکھاؤ، اس کا نام کیا رکھا ہے؟ میں نے
عرض کیا : میں نے اس کا نام حرب رکھا ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا : نہیں بلکہ وہ حسن ہے پھر جب حضرت حسین کی ولادت ہوئی تو حضور نبی اکرم صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا : مجھے میرا بیٹا دکھاؤ تم نے اس کا نام
کیا رکھا ہے؟ میں نے عرض کیا : میں نے اس کا نام حرب رکھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا : نہیں بلکہ وہ حسین ہے پھر جب تیسرا بیٹا پیدا ہوا تو حضور
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا : مجھے میرا بیٹا دکھاؤ،
تم نے اس کا نام کیا رکھا ہے؟ میں نے عرض کیا : میں نے اس کا نام حرب رکھا ہے۔ آپ
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : نہیں بلکہ اس کا نام محسن ہے۔ پھر فرمایا :
میں نے ان کے نام ہارون (علیہ السلام) کے بیٹوں شبر، شبیر اور مشبر کے نام پر رکھے
ہیں۔‘‘ اس حدیث کو امام احمد، حاکم اور ابن حبان نے روایت کیا ہے اور امام حاکم
کہتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح الاسناد ہے۔
الحديث رقم 5 : أخرجه أحمد بن حنبل في المسند، 1 / 118، الرقم
: 935، والحاکم في المستدرک، 3 / 180، الرقم : 4773، وابن حبان في الصحيح، 15 /
410، الرقم : 6985، والطبراني في المعجم الکبير، 3 / 96، الرقم : 2773، 2774.
217 / 6. عَنْ عِکْرِمَة قَالَ : لَمَّا وَلَدَتْ فَاطِمَة
الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ جَاءَتْ بِهِ إِلَي رَسُوْلِ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم
فَسَمَّاهُ حَسَنًا فَلَمَّا وَلَدَتْ حُسَيْنًا جَاءَتْ بِهِ إِلَي رَسُوْلِ اﷲِ
صلي الله عليه وآله وسلم فَقَالَتْ : يَا رَسُوْلَ اﷲِ، هَذَا أحْسَنُ مِنْ هَذَا
تَعْنِي حُسَيْنًا فَشَقَّ لَهُ مِنِ اسْمِهِ فَسَمَّاهُ حُسَيْنًا. رَوَاهُ عَبْدُ
الرَّزَّاقِ.
’’حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب سیدہ فاطمہ
سلام اﷲ علیہا کے ہاں حسن بن علی علیہما السلام کی ولادت ہوئی تو وہ انہیں حضور نبی
اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لائیں، لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے ان کا نام حسن رکھا اور جب حسین علیہ السلام کی ولادت ہوئی تو انہیں حضور نبی
اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں لا کر عرض کیا : یا رسول یہ (حسین) اس
(حسن) سے زیادہ خوبصورت ہے لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے نام سے اخذ
کرکے اُس کا نام حسین رکھا۔‘‘ اس حدیث کو امام عبدالرزاق نے روایت کیا ہے۔
الحديث رقم 6 : أخرجه عبد الرزاق في المصنف، 4 / 335، الرقم :
7981.
Mon Oct 24, 2011 10:00 am by shah
» EK SHAKHS
Mon Oct 24, 2011 9:35 am by shah
» What is pyaar
Mon Oct 24, 2011 9:12 am by shah
» Where is everybody???
Sun Aug 14, 2011 10:53 am by Abbas_haider05
» Hani here
Sun Aug 14, 2011 10:53 am by Abbas_haider05
» Happy Ramadan
Wed Aug 10, 2011 4:48 pm by Hani
» Sab say bara sandwich
Wed Aug 10, 2011 4:37 pm by Hani
» asalamoalekum
Tue Mar 23, 2010 12:23 am by shahidsultanshah
» Har Gham Say Hifazat ہر غم سے حفاظت
Fri Apr 17, 2009 9:55 am by Mian Shahid